آدھے اھورے خواب

ہم اکسر اِس بات کا رونا روتے ہیں کہ ہمیں زندگی میں وہ سب کچھ نہیں مِلا جس کی ہمیں خواہش تھی، یا جو ہمیں مِلنا چاہئے تھا۔ لیکن میں یہ سمجھتا ہوں کہ شاید یہ رونا بلکل فضول ہے۔ شاید ہمیں کسی چیز سے محرومی جیسی نعمت کا اندازہ ہی نہیں! زرا سوچیں! اگر آج ہماری تمام خواہشات پوری ہو جایں، یا ہمیں وہ سب کچھ مِل جائے جو ہم چاہتے ہیں، تو کیا ہو گا! شاید ہماری زندگی اُس ٹھہرے ہوئے پانی کی طرح ہو جائے گی جو اگر زیادہ دیر تک ٹھہرا رہے تو اُس میں بدبو اور کیڑے پیدا ہو جاتے ہیں! وہ آگ جو آج ہمارے اندر لگی ہوئی ہے کہ زندگی میں کچھ کرنا ہے شاید وہ بھی دھیمی پڑ جائے! وہ مقصد جو ہم نے اپنی زندگی کو دے رکھا ہے شاید وہ  مقصد بھی ختم ہو جائے! اور عین ممکن ہے کہ وہ خواہشات یا خواب جن کی تکمیل ہم چاہتے ہیں تو اُن کے پورا ہونے پہ اُن کا نتیجہ ہماری سوچ سے یکسر مختلف ہو! اس لیے کچھ خوابوں کا ادھورا رہنا بہت ضروری ہے!۔
 بحثتِ نفسیاتی علوم کے طالب علم کے میرا اُن تمام نفسیاتی نظریات سے بھی تھوڑا سا اختلاف ہے جو اِس بات پر زور دیتے ہیں کہ انسان کی ضروریات و خواہشات جس قدر دوسروں سے اچھے طریقے پوری ہوں گی اُس میں سوچ، تخلیقیت اور خود شناسی  کا مادہ دوسرے افراد کی نسبت اُسی قدر زیادہ ہو گا۔ کیونکہ وہ لوگ جنہوں نے تاریخ میں اپنا نام رکم کیا اور سائینس، فلاسفی، اور معاشرے کے لیے نئی جہتوں کے دروازے کھولے، وہ لوگ جنہوں نے اپنی ذات کو پسِ پشت رکھ کر خود شناسی کے راز ہم پہ آشکار کیے اور وہ لوگ جنہوں نے انسانیت کے لیے گراں قدر خدمات سر انجام دیں اُن میں سے شاید ہی کوئی اِس نظریہ پہ پورا اُترتا ہو۔
لیکن یہاں پہ بات کرنے کا مقصد ہرگز یہ نہیں ہے کہ انسان کو سرے سے خواب دیکھنے ہی نہیں چاہیئں۔ بلکہ اگر یہ خواب کل کو پورے نہیں ہوتے تو خود کو ناکارہ، نکما یا نکھٹو سمجھنے کے بجائے اپنے اندر لگی ہوئی آگ کو مثبت انداز میں استعمال میں لائیں! اگر جلنا ہی ہے تو پھر وہ شمہ بنیں جو دوسروں کو رستہ دِِکھانے کا سبب بنے ناکہ دوسروں کے گھر جلانے کا! میرے ابو جی اکسر ایک بات کرتے ہیں، کہ ’’اگر خواب پورے نہ ہو رہے ہوں تو منزل کا تعین دوبارہ کر لینا چاہئے‘‘۔ خوابوں کے ٹوٹنے سے یا پورا نا ہونے سے گھبرائیں نہیں بلکہ اپنی منزل کا درست تعین کریں۔ اور اگر پھر بھی خواب پورے نہ ہوں  تو یہ جان لیں کہ وہ خواب آپ کی منزل نہیں ہیں۔ یا پھر وہ  کسی اور کے  دکھائے ہوئے خواب ہیں۔

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

تبدیلی

وہ دِن بہت اچھے تھے